ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / حکومت یونیورسیٹیوں میں اساتذہ کی اظہاررائے کی آزادی پربندش نہیں لگائے گی

حکومت یونیورسیٹیوں میں اساتذہ کی اظہاررائے کی آزادی پربندش نہیں لگائے گی

Sat, 20 Oct 2018 18:45:56  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی20اکتوبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیرپرکاش جاویڈیکر نے دہلی یونیورسٹی میں لازمی خدمات فراہمی ایکٹ ( ا یسما) لگانے کے الزامات پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ارادہ اساتذہ کے اظہار رائے کی آزادی کو روکنے کا نہیں ہے۔مسٹرجاویڈیکرنے ہفتہ کے روزٹویٹ کر کے کہا کہ حکومت دہلی یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی یا کسی دوسری یونیورسٹی میں اساتذہ کی اظہار رائے کی آزادی کو پابند کرنا نہیں چاہتی ہے۔ اس دوران اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری آر سبرامنیم نے بھی ٹویٹ کرکے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں ایسما لگانے کی ہماری کوئی تجویز نہیں ہے۔ دہلی یونیورسٹی ٹیجرس ایسو سی ایشن (ڈیوٹا) کی ہڑتال کے دوران طالب علموں کی تجویزتھی کہ ہڑتال پر پابندی لگائی جائے۔ ہم نے اس کی جانچ کی لیکن تجویز کو آگے نہیں بڑھا یا۔ دریں اثناء، دہلی یونیورسٹی ٹیچرس ایسو سی ایشن (ڈیوٹا) کے صدر راجکورے اور سابق صدر آدتیہ نارائن مشرا نے الزام لگایا کہ حکومت ایسما لگانا چاہتی ہے اور اس کے لیے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے چار اکتوبر کو ایک کمیٹی قائم کی ہے جس کا کام دہلی یونیورسٹی قانون 1922 میں ترمیم کرکے ایسما کی دفعات کو شامل کرنے کے امکانات پر غور کرنا ہے۔ اس کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ دینی ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامی ڈیوٹا کے لیڈراے کے بھاگی نے بھی ایسما لگانے کی تجویز کی مخالفت کی ہے۔ استاد لیڈروں کا کہنا ہے کہ اساتذہ کے دباؤ میں حکومت نے یہ قدم واپس لے لیا ہے۔ اس کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں لیکن حکومت مرکزی ملازمین کے رہنما ہدایات واپس لے، ورنہ ان کی تحریک جاری رہے گی۔


Share: